بات تھی محبت کی
بات تھی محبت کی
عمر بھر کی چاہت کی
بھیڑ میں زمانے کی
ساتھ ساتھ چلنا تھا
امتحان بھی آنے تھے
زندگی کے سب ہی پل
ساتھ ہی بتانے تھے
جانے اس نے کیا سوچا
بس اک پل میں ہی
بات ختم کر ڈالی
زندگی جو پوری تھی
وہ ادھوری کر ڈالی
پر کون اسکو سمجھائے
کہ محبتوں کے موسم بھی
روز تو نہیں آتے
یوں زندگی میں اپنوں کو
چھوڑ تو نہیں جاتے
No comments:
Post a Comment